لاہور، 10 اپریل، 2021: کوکا کولا اور رزق ان پاکستانیوں میں کھانا بانٹنے کے لیے اشتراک کر رہے ہیں جنہیں ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اشتراک رمضان المبارک میں شروع ہوتا ہے اور اس مقدس مہینے کے بعد بھی جاری رہتا ہے جس کا مقصد پاکستان کو خوراک کے لحاظ سے مزید محفوظ بنانا ہے۔ نہایت من پسند برانڈ کوکا کولا، پاکستانیوں کو معاشرے کے ان لوگوں سے دوبارہ جوڑتا ہے جن سے وہ شاید واقف نہ ہوں – اجنبی، پڑوسی، جنہیں وہ اکثر نہیں دیکھتے اور معاشرے کی حدوں پر رہنے والے افراد۔ پاکستان کی سخاوت رمضان کے جذبے کے ساتھ 'دینا اور بانٹنا' کے نعرے کے تحت اسے روزمرہ کا طرزعمل بنانے کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بہترین وقت پیدا کرتی ہے – "آؤ عہد کریں: مل کر بھوک مٹائیں۔"
عہد یہ ہے کہ رمضان کے دوران بازار میں فروخت ہونے والی ہر کوکا کولا کی مصنوعہ کے لیے مفت کھانا سپانسر کریں – ایک کوک بانٹیں، ایک کھانا بانٹیں۔ یہ اقدام ایک کثیر جہتی خوراک کے عطیہ کی مہم کا حصہ ہے جس میں سبھی کو یکجا ہونے، دینے اور یکجہتی کے خیال کو منانے کی دعوت دی جاتی ہے۔
اقوام متحدہ کے عالمی پروگرام برائے خوراک کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 135 ملین افراد شدید بھوک کا شکار ہیں۔ مزید برآں، Covid-19 وبائی امراض کے اثرات نے اس تعداد کو دگنا کر دیا ہے جس سے مشکل مزید بڑھ گئی ہے – صرف پاکستان میں ہی تقریباً 8 ملین افراد بھوکے سوتے اور 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ اس سے یہ ضروری ہو جاتا ہے کہ بھوک کو کم کرنے کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے، پہلے آگاہی بڑھا کر اور پھر ہر ایک کو اس مقصد میں حصہ ڈالنے کی ترغیب دے کر۔
اپنے وژن کو اجاگر کرتے ہوئے، فہد اشرف، کوکا کولا ایکسپورٹ کارپوریشن میں پاکستان اور افغانستان کے خطے کے نائب صدر اور جنرل مینیجر نے کہا، "ہمارے اتحاد اور اشتراک کی ہماری برانڈ ویلیو ہمارے پارٹنر رزق کے ساتھ نہایت مفید ہے۔ یہاں خیال یہ ہے کہ ہر پاکستانی کو اپنا حصہ ڈالنے میں آسانی پیدا کر کے بھوک کے خلاف جنگ میں شامل ہونے پر آمادہ کیا جائے۔ ہمارا وعدہ یہ ہے کہ نہ صرف ایک محدود اثر پیدا کریں، بلکہ خوراک کی عدم تحفظ کے مسئلے کو کمیونٹی کے تناظر سے بھی دیکھیں، جس کی ہمیں امید ہے کہ یہ مہم کے آخر تک جاری رہے گا۔"
رزق پاکستان کا معروف خوراک کے استحکام اور سماجی بہبود کا ادارہ ہے۔ کوکا کولا کے ساتھ اشتراک کے بارے میں بات کرتے ہوئے رزق کے شریک بانی، قاسم جاوید نے کہا، "پاکستان دنیا کی بہترین گزربسر پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن اس کے باوجود اس صلاحیت کو استعمال نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس کی آبادی کی اکثریت غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے۔ اس مہم کے ذریعے ہم رمضان کے دوران لاکھوں لوگوں کے لیے مفت کھانے کی فراہمی کے لیے کوکا کولا کی ملک گیر رسائی اور اپنی نچلی سطح پر کام کرنے کی صلاحیت کو استعمال کریں گے۔ ہم کوکا کولا کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے بھوک سے پاک پاکستان بنانے کے اس عظیم مقصد میں ہمارا ساتھ دیا۔"
کوکا کولا میں، اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کو اجتماعی کارروائی اور ہماری دنیا کو درپیش مشکلات پر اثرات کے لیے ایک اہم فریم ورک کے طور پر حاصل کیا گیا ہے۔ کوکا کولا نے طویل عرصے سے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بین الشعبہ جاتی تعاون کو ایک بہترین عمل کے طور پر قبول کیا ہے، جیسا کہ بامعنی اشتراک اور پروگراموں کے ذریعے مثال دی گئی ہے، جن میں سے بہت سے SDGs سے ہم آہنگ ہیں۔ مذکورہ بالا اقدام اقوام متحدہ کے SDG نمبر 2 کے عنوان سے 'زیرو ہنگر' کے مطابق ہے جس کا مقصد 2030 تک شدید بھوک کو ختم کرنا ہے۔
کوکا کولا کمپنی (NYSE: KO) مکمل طور پر مشروبات کی کمپنی ہے، جو 200 سے زائد ممالک اور علاقوں میں 500 سے زیادہ برانڈز پیش کرتی ہے۔ کمپنی کے کوکا کولا برانڈز کے علاوہ، ہمارے پورٹ فولیو میں دنیا کے سب سے قیمتی مشروبات کے برانڈز شامل ہیں، جیسے AdeS سویا پر مبنی مشروبات، آیاتکا گرین ٹی، کوسٹا کافی، داسانی پانی، ڈیل ویل جوس اور عرق، فانٹا، جارجیا کافی، گولڈ پیک چائے اور کافی، ہانیسٹ ٹی، انوسینٹ اسمودیز اور جوس، منٹ میڈ جوسز، پاوریڈ اسپورٹس ڈرنکس، صرف جوس، اسمارٹ واٹر، اسپرائٹ، وٹامن واٹر اور زیکو ناریل پانی۔ ہم اپنے مشروبات میں چینی کو کم کرنے سے لے کر جدید نئی مصنوعات کو مارکیٹ میں لانے تک، اپنے پورٹ فولیو کو مسلسل بدل رہے ہیں۔ ہم پانی کی بھرپائی اور ری سائیکلنگ کو فروغ دے کر اپنے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔ اپنے بوٹلنگ پارٹنرز کے ساتھ، ہم 700,000 سے زیادہ لوگوں کو ملازمت دیتے ہیں، جس سے دنیا بھر میں مقامی کمیونٹیز کو اقتصادی مواقع فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ کوکا کولا کے سفر کے بارے میں www.coca-colacompany.com پر مزید جانیں اور ٹویٹر، انسٹاگرام، فیس بک اور لنکڈن پر ہمیں فالو کریں۔