اس منصوبے کا مقصد سندھ بھر میں COVID-19 کی ویکسین سے متعلق اگاہی، ڈاکٹروں کی تربیت اور محفوظ حفاظتی ٹیکے لگانا تھا ۔
[کراچی، 28 مارچ 2022] پاکستان کے معروف قومی ڈیجیٹل ہیلتھ کئیر پلیٹ فارم صحت کہانی ، (جس کا مقصد ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے لئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کو عام بنانا ہے ) نے میریٹ ہوٹل کراچی میں کوکا کولا فاؤنڈیشن کے تعاون سے ہیلتھ سروسز اکیڈمی ، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن اور UNDP کے اشتراک سے اپنے "COVID-19 کے حفاظتی ٹیکہ جات اور روک تھام" پروگرام ،#Stop The Spread کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا ۔
کوکا کولا فاؤنڈیشن کی گرانٹ نے ملک میں UNDP پاکستان کو مدد فراہم کی اور صحت کہانی کی کوششوں نے خاص طور پر صحت کے پروگراموں تک محدود رسائی والی کمیونٹیز پر خاص توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ ہم باہمی تعاون کے ساتھ کوششوں کا انتخاب کر کے پاکستان میں صحت کی مشکلات کا موثر حل تلاش کرسکتے ہیں ۔
اس پروجیکٹ کو سندھ بھر میں COVID-19 کی محفوظ ویکسینیشن کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا اور 3000 خواتین ہیلتھ کئیر ورکرز کو محفوظ اور موثر حفاظتی ٹیکوں کے بارے میں عملی طور پر تربیت دی گئی۔ صحت کہانی نے پورے سندھ،خاص طور پر کراچی ، حیدرآباد ،سکھر،لاڑکانہ، سانگھڑ اور تھر میں سندھ حکومت کے تعاون سے ویکسینیشن کی مہمات بھی چلائیں جن میں سندھ حکومت کے تعاون سے ہزاروں مستحقین کو ویکسینیشن دی گئی۔ ویکسینیشن مہم سے قبل حیدرآباد میں موجود تربیتی اجلاس کے ذریعے 150 سے زیادہ ویکسی نیٹرز اور صحت کے نگہداشت فراہم کنندگان کو محفوظ حفاظتی ٹیکوں کی تربیت دی گئی ۔
اس اختتامی تقریب میں صحت کہانی ،UNDP,کوکا کولا فاؤنڈیشن ،محکمہ صحت اور حکومت سندھ کے شرکاء اور نمائندوں نے شرکت کی ۔ تقریب کی مہمان خصوصی صوبائی وزیر صحت و ابادی بہبود ڈاکٹر عذرا فیصل پیچوہو تھیں۔
ڈاکٹر فیصل ہاشمی، کوکا کولا کمپنی کے خارجہ امور اور اسٹیک ہولڈر مینجمنٹ کے سربراہ نے کہاکہ، "2021 میں، کوکا کولا فاؤنڈیشن نے COVID-19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کے لیے غیر منافع بخش اقدامات کی حمایت کے لیے 20 ملین ڈالر سے زیادہ کی رقم فراہم کی، جس میں یہ پروجیکٹ بھی شامل ہے جس نے پاکستان میں لاکھوں لوگوں میں آگاہی پیدا کی اور 7,000 سے زیادہ ہیلتھ کیئر ورکرز کو بااختیار بنایا۔"
ڈاکٹر عفت ظفر آغا، سی او او اور شریک بانی، صحت کہانی، نے کمپنی کا تعارف کرواتے ہوئے تقریب کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا، "ہم نے صحت کہانی کا آغاز اس مقصد کے ساتھ کیا کہ پاکستان بھر میں مریضوں کو جب بھی اور جہاں بھی طبی امداد کی ضرورت ہوتو طبی امداد کے حصول میں مدد فراہم کی جائے۔ صحت کہانی میں، ہم ملک میں صحت کو جمہوری بنانا چاہتے ہیں، یہ یقینی بناتے ہوئے کہ ہر ایک کو اپنی درکار مدد تک رسائی حاصل ہو، خاص طور پر وبائی امراض کے دوران۔ آج تک، ہم نے پاکستان بھر میں ہزاروں صارفین کو مفت مشاورت تک رسائی حاصل کرنے میں مدد کی ہے۔"
ڈاکٹر سارہ سعید خرم، سی ای او اور شریک بانی، صحت کہانی، نے پروجیکٹ کی اب تک کی کامیابیوں کو پیش کیا، "پاکستان میں 101 ملین افراد کے متاثر ہونے کے باوجود، اب بھی COVID-19 کے بارے میں بہت سی غلط فہمیاں موجود ہیں۔ COVID-19 اور اس کی ویکسینز کے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لیے ایک مہم کی اشد ضرورت تھی۔ COVID-19 حفاظتی ٹیکوں اور آگاہی کا پروگرام، (جو ہیلتھ سروسز اکیڈمی، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن، اور UNDP کے اشتراک اور حکومت سندھ کے ساتھ کوکا کولا فاؤنڈیشن کے تعاون سے شروع کیا گیا تھا) نے ان علاقوں میں آگاہی اور ویکسین لینے میں اضافہ کرنے میں مدد کی جہاں ہچکچاہٹ زیادہ تھی۔"
ڈاکٹر شہزاد علی خان، وائس چانسلر، HSA نے کہا، "صحت عامہ کے رہنما ہونے کے ناطے، میں نے ہمیشہ حفاظتی ٹیکوں کے کردار پر پختہ یقین رکھا ہے۔ COVID-19 وباء کے دوران، بیماری کے بارے میں آگاہی کے فقدان اور اس سے بچاؤ کے طریقے ہمارے ملک میں طبی جہالت کا باعث بننے والے بہت بڑے عوامل تھے۔ اس صورتحال میں، صحت کہانی نے HSA، UNDP اور کوکا کولا فاؤنڈیشن میں ہمارے ساتھ مل کر جو کام کیا، وہ COVID، اس کی ویکسینیشن اور بڑے پیمانے پر ٹیکے لگوانے کے فوائد کے بارے میں آگاہی کے ساتھ ساتھ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے ایک گیم چینجر تھا۔ میں صحت کہانی کی اس ٹیکہ مہم کے ساتھ HCP کی تربیت میں ادا کیے گئے کردار کو سراہتا ہوں۔"
جناب سید معین حیدر زیدی، پروجیکٹ مینیجر یوتھ ایجوکیشن، ایمپلائمنٹ اینڈ ایمپاورمنٹ پروجیکٹ (Youth Education, Employment and Empowerment Project)، UNDP پاکستان، تقریب کے مہمان خصوصی نے کہا، "نوجوان, آبادی کا سب سے بڑا طبقہ ہیں اور انہیں وباء سے لڑنے میں سب سے اہم سٹیک ہولڈر کے طور پر سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اس پروگرام کے تحت، ہم نوجوان خواتین صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کو تربیت دینے اور نوجوانوں کے رضاکاروں کو متحرک کرنے میں کامیاب ہوئے جو ان علاقوں میں ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی کرنے کے قابل تھے جہاں ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ زیادہ تھی۔ ہم ملک کے نوجوانوں کی حمایت اور انہیں بااختیار بنانا جاری رکھیں گے اور انہیں پاکستان کی ترقی کے عمل میں مرکزی دھارے میں شامل کریں گے۔"
کچھ اسٹیک ہولڈرز اس منصوبے میں اپنے تجربات کے بارے میں بات کرنے کے لیے اسٹیج پر آئے۔ اس کے بعد شرکاء کو تربیت میں ان کی شرکت کے لیے سرٹیفکیٹ فراہم کیے گئے۔
کوکا کولا فاؤنڈیشن کے بارے میں:
کوکا کولا فاؤنڈیشن: 1984 میں قائم کردہ کوکا کولا فاؤنڈیشن نے ماحول کے تحفظ، خواتین کو ترقی کی منازل طے کرنے اور لوگوں اور کمیونٹیز کی مجموعی فلاح و بہبود کو بڑھانے کے لیے دنیا بھر میں 1.2 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔
thecocacolafoundation#
UNDP اقوام متحدہ کی ایک سرکردہ تنظیم ہے جو غربت، عدم مساوات , موسمیاتی تبدیلی اور ناانصافی کے خاتمے کے لیے لڑ رہی ہے۔ 170 ممالک میں ماہرین اور شراکت داروں کے اپنے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ کام کرتے ہوئے، ہم قوموں کے لوگوں اور کرہ ارض کے لیے مربوط اور دیرپا حل تشکیل دینے میں مدد کرتے ہیں۔
صحت کہانی پاکستان کے معروف ٹیلی میڈیسن پلیٹ فارمز میں سے ایک ہے جو عملی طور پر سستی، آسان اور لچکدار صحت کی دیکھ بھال کے اختیارات کے محتاج مریضوں کو آن لائن جنرل فزیشنز اور ماہرین کے پینل سے مربوط کرتا ہے۔ اب تک، اس نے ٹیلی میڈیسن کے ذریعے 900,000 سے زیادہ لوگوں کو مشاورت کی سہولت فراہم کی ہے، جس سے 7.2 ملین زندگیاں متاثر ہوئی ہیں۔